افغانستان کے شیعہ نشانے پر کیوں؟
افغانستان کے شیعہ نشانے پر کیوں؟ وحید مسعود بی بی سی افغان ایڈیٹر، کابل افغانستان میں فرقہ وارنہ تشدد کی کوئی روایت نہیں رہی ہے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں شیعہ عزاداروں سے بھرے ہوئے مزار پر حملے نے ساری توجہ افغانستان کی شیعہ آبادی پر مرکوز کر دی ہے۔ اپنے پاکستانی بھائیوں کے برعکس افغانستان کے شیعہ مسلمان ابھی تک فرقہ وارنہ تشدد سے بچے ہوئے تھے۔ افغانستان میں اس سے قبل بھی فرقہ وارنہ تشدد کے اکا دکا واقعات ہوئے ہیں جس کی ایک مثال ہرات میں 2006 میں فرقہ وارانہ تشدد ہے جس میں چھ شیعہ مسلمانوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ میں شیعہ جلوس ان علاقوں سے بھی گزرتے نظر آتے ہیں جہاں شیعہ آبادی کا تناسب کم یا نہ ہونے کے برابر تھا۔ ایک عشرہ پہلے جب افغانستان پر سنی طالبان کی حکومت تھے شیعہ آبادی کو اپنی مذہبی رسوم ادا کرنے میں اتنی آزادی نہ تھی۔افعانستان میں شیعہ اور سنی علما کی ایک کونسل بھی موجود ہے جو دونوں فرقوں میں ہم آہنگی کے فروغ کے لیے کام کرتی ہے۔ پاکستان کے برعکس افغانستان میں فرقہ وارانہ تشدد نہ ہونے کی وجہ افغانستان کی حالیہ تاریخ ہے۔ افغانس...