سالا کیریکٹر ڈھیلا ہے !
سالا کیریکٹر ڈھیلا ہے ! وسعت اللہ خان بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی وہ اچھے بھلے چلتے نظام کا تختہ الٹ کر میرے ہی اوپر بیٹھ جائے تو نظریہ ضرورت۔ میں فیڈریشن کو کنفیڈریشن بنانے کی بات کروں تو ملک دشمن ۔ وہ اپنی پالیسیوں سے ملک توڑ دے تو صرف نااہل شرابی۔پھر بھی قومی پرچم میں لپٹ کر دفن ہونے کا مستحق۔ میں ہزاروں جنگی قیدی چھڑوانے اور ایٹمی پروگرام شروع کرنے کے بعد بھی پھانسی چڑھ جاؤں تو میرے جنازے میں کسی کا شامل ہونا بھی جرم۔ وہ بھارت سے تین دریا تیرے، تین دریا میرے کا معاہدہ کرلے تو حقیقت پسند۔ میں بھارت کے زیرِ قبضہ کشمیر میں چلتے دریا پر بننے والے ڈیمز رکوانے کا مقدمہ ہار جاؤں تو نا اہل اور مشکوک ۔ وہ اگر کہے کہ کیا ہوا بھارت نے سیاچن قبضہ کرلیا وہاں تو گھاس کا تنکہ نہیں اگتا تو اس کا بیان محض ایک شگفتہ تبصرہ۔ میں اگر کہوں کہ ممبئی حملوں میں پاکستانی عناصر ملوث تھے تو کان پکڑوا کر نوکری سے باہر۔ وہ اگر مسئلہ کشمیر کو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں سے ہٹ کر حل کرنے کا فارمولا پیش کرے تو مدبر۔ میں اگر بھارت کو تجارتی لحاظ سے موسٹ فیورڈ نیشن ک