اداکار دیو آنند نہیں رہے
بھارتی اداکار دیو آنند نہیں رہے
بھارتی سنیما کے سدا بہار اداکار دیوآنند کا لندن میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا۔ ان کی عمر اٹھاسی برس تھی۔
بھارت کی سرکاری خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق دیو آنند کی صحت کچھ دنوں سے ٹھیک نہیں تھی اور اپنے چیک اپ کے لیے وہ لندن آئے گئے تھے۔دیو آنند نے سنہ انیس سو چھیالیس میں ’ہم ایک ہیں‘ نامی فلم میں کام کر کے فلمی دنیا میں قدم رکھا تھا۔ اس کے بعد انہیں کئی فلمیں ملیں اور ایک میں ’ضدی‘ کے آنے تک وہ بڑے اداکار کے طور پر ابھر چکے تھے۔
دیو آنند نے کئی بہترین فلمیں کی اور اپنی اداکاری کا لوہا منوايا۔ ان فلموں میں پیئنگ گیسٹ، بازی ، جویل تھيف ، سی آئی ڈی، جانی میرا نام، امیر غریب، سبز راما ہرے کرشنا اور دیس پردیس شامل ہیں۔
سنہ انیس سو اننچاس میں دیو آنند نے نوكیتن فلم پروڈکشن شروع کی اور پینتیس سے زیادہ تعداد میں فلمیں بنائیں۔
فلموں میں ان کی خدمات کو دیکھتے ہوئے انہیں سنہ دو ہزار ایک میں پدم بھوشن اور دو ہزار دو میں دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
دیو آنند کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ کبھی ہار نہ ماننے والے لوگوں میں سے تھے اور اٹھاسی برس کی عمر میں پورے جوش و خروش کے ساتھ نئی فلم بنانے کی تیاری میں لگے ہوئے تھے۔
دیو آنند کو دو فلم فیئر ایوارڈ بھی ملے۔ان کی فلم ’گائیڈ‘ نے فلم فیئر ایوارڈ میں پانچ ایوارڈز کا ریکارڈ بھی بنایا۔ اتنا ہی نہیں گائیڈ سنہ انیس سو چھیاسٹھ میں بھارت کی طرف سے آسکر کے لیے بھی نامزد ہوئی تھی۔
سنہ انیس سو ترانوے میں انہیں لائف ٹائم ایچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا۔
رد عمل
دیو آنند کے انتقال پر بالی وڈ کے اداکاروں اور دیگر حلقوں نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔امیتابھ بچن نے ڈوئچے ویلے فیس بک پر لکھا ہے کہ دیو آنند کے جانے سے ایک ایسا خلاء پیدا ہوا ہے جو کبھی پُر نہیں کیا جا سکے گا۔
انوپم كھیر کا کہنا ہے کہ دیو آنند کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کیوں نہ آج ان کے ہی نغمے سنے جائیں۔
شبانہ اعظمی لکھتی ہیں کہ دیو آنند اپنی شرائط پر جئے اور ان کی زندگی کو سلام۔
ڈوئچے ویلے فیس بک اور فیس بک پر مختلف مکتبہ ہائے فکر کے کئی افراد نے دیو آنند کے جانے پر اپنے گہرے غم اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔
Comments
Post a Comment