گلیوں میں پھرا کرتے تھے دو چار دیوانے

گلیوں میں پھرا کرتے تھے دو چار دیوانے 
ہر شخص کا صدِ چاک لبادہ تو نہیں تھا 

تھک کر یونہی پل بھر کیلیے آنکھ لگی تھی
سو کر نہ اٹھیں گے گو ارادہ تو نہیں تھا
فیض احمد فیض 


with courtesy of @hasan mujtaba

Comments

Popular posts from this blog

Spain's nuclear legacy

sql joins