Rusia's Social Network Movement
روس: احتجاج نے حکمراں طبقے کو ہلادیا روس میں انتخابات میں دھاندلی کے خلاف احتجاج ہوا ہے روس کے دارالحکومت ماسکو میں ہزاروں مظاہرین کی جانب سے کیے جانے والے احتجاج نے حکمراں سیاسی طبقے کو ہلا کررکھ دیا ہے۔ پوری دنیا میں ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں کی نسبت یہ دنیا کا سب سے بڑا احتجاج نہیں کہا جاسکتا ہے لیکن پولیس کا کہنا کہ اس احتجاج میں پچیس ہزار افراد نے حصہ لیا۔ ماسکو میں بی بی سی کے نامہ نگار ڈینیئل سینڈفورڈ نے بتایا کہ اس احتجاج کو سوویت یونین کے خاتمے کے بعد ہونے والے سب سے بڑے حکومت مخالف مظاہرے کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ اس مظاہرے میں شامل افراد سنیچر کو کریملن کے قریب جمع ہوئے اور انہوں نے پارلیمانی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی مذمت کرتے ہوئے دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کیا۔ ماسکو میں مظاہرہ بولوتانیہ چوک میں ہوا جو دریائے ماسکو میں ایک تنگ جزیرے پر واقع ہے جس کے داخلی راستوں کو آسانی سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ اس مظاہرے میں کمیونسٹ ، قوم پرست اور مغرب کی جانب جھکاؤ رکھنے والے آزاد خیال گروپ باہمی تفریق کے باوجود اکٹھے شریک ہوئے۔ اسی نوعیت کے مظاہرے